بھٹکل 28 جولائی (ایس او نیوز) بھٹکل میں ماری حبّا کے چلتے جالی سمندر میں ڈوب کر ایک 13 سالہ لڑکا ہلاک ہوگیا جس کی شناخت گوردھن منجوناتھ نائک کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ماری حبّا وسرجن سے قریب آدھے گھنٹے پہلے جالی سمندر میں چار لڑکے نہارہے تھے، جس کے دوران ایک خطرناک موج گوردھن سمیت چاروں کو اپنی طرف کھینچ لے گئی۔ وسرجن کے انتظار میں جالی بیچ پر پہلے سے موجود کچھ لوگ فوری ان کی مدد کو پہنچ گئے ، تین لڑکوں کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ وہ تیرنے سے واقف تھے، اس لئے اُن کو محفوظ باہر نکالا گیا، مگر گوردھن تیرنا نہیں جانتا تھا، وہ پانی کے بہائوں میں بہتا چلاگیا۔ اس سے پہلے کہ گوردھن کو باہر نکال کر سرکاری اسپتال لے جایا جاتا، راستے میں ہی گوردھن نے دم توڑ دیا۔
بتایا گیا ہے کہ ماری کا جلوس جالی سمندر میں شام قریب چھ بجے پہنچا تھا، جبکہ سمندر میں ڈوبنے کا واقعہ شام قریب 5:30 بجے پیش آیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق گوردھن کو جب سمندر سے باہر نکالاگیا تو اُسے فوری اسپتال پہنچانے کے لئے سواری کا کوئی انتظام نہیں تھا، ابتدا میں اُسے بائک کے ذریعے لے جایا گیا، آدھا راستہ طئے کرنے کے بعد پولس جیپ نظر آتے ہی گوردھن کو پولس کی گاڑی میں ڈال کر اسپتال پہنچایا گیا، مگر اسپتال پہنچتے پہنچتے اُس نے آخری سانس لی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی بھٹکل سرکاری اسپتال میں عوام کثیر تعداد میں جمع ہوگئے۔ ماری کا تہوار جو اپنے اختتام کے قریب تھا، اور لوگوں میں جوش وخروش تھا،اچانک رونما ہونے والے اس واقعے سے عوام میں ماتم چھا گیا۔
گوردھن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ جالی کوڈی سرکاری اسکول میں ساتویں درجے کا طالب العلم تھا، اس کے والد اور والدہ پہلے ہی انتقال کرچکے ہیں، وہ اپنے دادا دادی کے ساتھ رہ رہا تھا۔ اس کو ایک بھائی اور بہن ہے۔ گوردھن کے اچانک انتقال کرجانے سے نہ صرف ان کے گھر بلکہ پورے علاقہ کے عوام بھی سکتے میں آگئے ہیں۔